جس شخص نے فجر سے پہلے روزے کی نیت نہ کی، اس کا روزہ نہیں۔-سنن ابو داؤد: 2454، بروایت: ام المؤمنین سیدہ حفصہ
سحری کھاؤ، کہ اس میں برکت ہے۔-صحیح بخاری: 1923، بروایت: سیدنا انس
سحری کرو، خواہ ایک گھونٹ ہی سہی۔-مسند احمد: 11086، بروایت: سیدنا ابوسعید
سحری بابرکت بھی ہے اور اک فرق بھی۔-صحیح مسلم: 1096، بروایت: سیدنا عمرو بن عاص
عجب شخص ہے، کھاتا ہے اور رحمت پاتا ہے۔-سلسلۃ صحیحہ: 3409، بروایت: سیدنا ابن عمر
برکت سے جو بھی ملے، لے لو۔-مسند احمد: 11086، بروایت: سیدنا ابوسعید
کھجور، بہترین سحری۔-سنن ابو داؤد: 2345، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
تین چیزیں اخلاق نبوت سے ہیں: 1- روزہ جلدی افطار کرنا (سورج غروب ہوتے ہی افطاری کرنا), 2- سحری دیر سے کرنا, 3- نماز میں دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کے اوپر باندھنا۔-صحیح الجامع : 3038، بروایت: سیدنا ابو الدرداء
سحری میں اتنی گنجائش موجود ہے: تم میں سے جب کوئی اذان ( فجر ) سنے اور برتن اس کے ہاتھ میں ہو تو اسے رکھے نہیں بلکہ اپنی ضرورت پوری کر لے۔-سنن ابو داؤد : 2350، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
سحری اور فجر کی نماز میں کتنا وقفہ ہونا چاہیے؟ حضرت زید بن ثابت نے فرمایا: پچاس آیات کی تلاوت کرنے کے برابر وقفہ تھا۔-صحیح بخاری : 1921
ضروری غسل کیے بغیر سحری کرنا؟ ام المؤمنین سیدہ عائشہ فرماتی ہیں: میں گواہی دیتی ہوں کہ رسول اللہ ﷺ احتلام کے بغیر، جماع سے بحالتِ جنابت صبح کرتے پھر روزہ رکھتے۔-صحیح بخاری : 1931
یہ بھول بھی انعام ہے: روزہ دار بھول کر کھا پی لے تو وہ اپنا روزہ پورا کر لے، کیونکہ یہ اسے اللہ نے کھلایا اور پلایا ہے۔-صحیح بخاری : 1933، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
روزے میں بھول کر کھا پی لیا تو کوئی کفارہ یا قضا نہیں: جو روزہ دار بھول کر روزہ افطار کرلے اس پر قضا اور کفارہ نہیں ہے۔-مستدرک حاکم : 1569، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
روزے دار کو خود بخود قے آ جائے تو اس پر قضا نہیں، جان بوجھ کر قے کر دے تو قضا دے۔-سنن ابو داؤد: 2380، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
روزہ دار سرمہ لگا سکتا ہے؟ سیدہ عائشہ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے روزے کی حالت میں سرمہ لگایا۔-سنن ابن ماجہ: 1678، بروایت: سیدہ عائشہ
روزہ دار تیل لگا سکتا ہے سیدنا ابن مسعود بیان کرتے ہیں کہ جب کسی شخص کا روزہ ہو تو وہ صبح کو بالوں میں تیل لگا کر کنگھی کرسکتا ہے۔-صحیح بخاری ، قبل حدیث: 1930 ، باب اغتسال الصائم
گرمی کی شدت کم کرنے کے لیے روزہ دار کا غسل کرنا سیدنا ابوبکر بن عبدالرحمٰن ایک صحابی سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے دیکھا، رسول اللہﷺ روزے کی حالت میں گرمی کی شدت کم کرنے کے لیے اپنے جسم پر پانی بہا رہے تھے۔-سنن ابو داؤد: 2365، بروایت: سیدنا ابوبکر بن عبدالرحمن
روزہ دار کے لیے وضو میں احتیاط رسول اللہﷺنے فرمایا: ’’روزے کی حالت میں وضو کے دوران ناک میں زیادہ زور سے پانی نہ چڑھاؤ۔‘‘-جامع ترمذی: 788، بروایت: سیدنا لقیط بن صبرہ
روزہ دار مسواک کر سکتا ہے سیدنا عامر بن ربیعہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو روزے کی حالت میں اتنی بار مسواک کرتے ہوئے دیکھا ہے کہ میں اسے گن یا شمار نہیں کرسکتا ۔-صحیح بخاری ، تعلیقا قبل حدیث 1934 ، باب سِوَاكِ الرَّطْبِ وَالْيَابِسِ لِلصَّائِمِ
روزہ دار کسی بھی وقت مسواک کر سکتا ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر مجھے اپنی امت کے مشکل میں پڑ جانے کا ڈر نہ ہوتا تو میں انھیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنےکا حکم دیتا‘‘-صحیح بخاری: 887، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
صبح، دوپہر شام، بلا تفریق ہر وقت مسواک کی جا سکتی ہے سیدنا عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں: ’’ روزہ دار دن میں صبح اور شام ( ہر وقت ) مسواک کرے اور تھوک نہ نگلے۔‘‘-صحیح بخاری ، تعلیقاً قبل حدیث: 1930
مسواک خشک ہو یا تر، دونوں طرح درست ہے امام ابن سیرین فرماتے ہیں: ’’ روزہ دار کے لیے تر مسواک کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔‘‘-صحیح بخاری ، تعلیقاً قبل حدیث: 1930
جو شخص جھوٹ اور بے ہودہ بولنا اور جھوٹ پر عمل کرنا نہ چھوڑے، تو اللہ تعالیٰ کو اس کے کھانے پینے کے چھوڑ دینے کی ضرورت نہیں ہے۔-سنن ابو داؤد: 2362، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
فقط کھانے پینے سے رکے رہنے کا نام روزہ نہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’فقط کھانے پینے سے رکے رہنے کا نام روزہ نہیں، بلکہ بیہودہ گوئی اور شہوانی باتوں سے اجتناب کرنا بھی ضروری ہے۔‘‘-صجیج الترغیب والترہیب: 1082، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
بعض روزے داروں کو روزے سے بھوک کے سوا کچھ نہیں ملتا اور بعض قیام کرنے والوں کو قیام سے بیداری کے سوا کچھ نہیں ملتا۔-سنن ابن ماجہ: 1690، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
اس شخص کی ناک خاک آلود ہو جس کی زندگی میں رمضان کا مہینہ آیا اور اس کی مغفرت ہوئے بغیر وہ مہینہ گزرگیا۔-جامع ترمذی: 3545، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
جب تم میں سے کوئی روزے سے ہو تو کسی قسم کی فحش بات یا جہالت کا کام نہ کرے ۔ اگر کوئی دوسرا اس سے جھگڑے یا گالی گلوچ دے تو اسے چاہیئے کہ کہہ دے میں روزے سے ہوں ، میں نے روزہ رکھا ہوا ہے ۔-سنن ابو داؤد: 2363، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
وقت ہوچکا ہے روزہ افطار کریں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب ادھر سے رات آجائے اور ادھر سے دن چلا جائے، نیز سورج غروب ہوجائے تو روزہ دار اپنا روزہ افطار کردے۔‘‘-صحیح بخاری: 1954، بروایت: سیدنا عمر بن خطاب
لوگ ہمیشہ خیر وبرکت اور نیکی پر رہیں گے جب تک وہ روز جلدی افطار کرتے رہیں گے۔-صحیح بخاری: 1957، بروایت: سیدنا سہل بن سعد
دین اس وقت تک غالب رہے گا جب تک لوگ افطار کرنے میں جلدی کرتے رہیں گے کیونکہ یہود و نصاریٰ تاخیر سے افطار کرتے ہیں ۔-سنن ابو داؤد: 2353، بروایت: سیدنا ابو ہریرہ
رسول اللہ ﷺ ایسے ہی کیا کرتے تھے ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ سے کہا گیا ! رسول اللہ ﷺ کے اصحاب میں سے دو حضرات کا عمل کچھ اس طرح ہے کہ ان میں سے ایک افطار کرنے اور نماز ( مغرب ) پڑھنے میں جلدی کرتا ہے اور دوسرا افطار اور نماز میں ( قدرے ) تاخیر کرتا ہے۔ انہوں نے پوچھا افطار اور نماز میں جلدی کون کرتا ہے ؟ ہم نے کہا : وہ عبداللہ (بن مسعود ) ہیں ۔ انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ بھی ایسے ہی کیا کرتے تھے ۔-سنن ابو داؤد: 2354
سیدنا انس بن مالک فرماتے ہیں: ’’رسول اللہ ﷺ نماز ( مغرب ) سے پہلے تازہ کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے ‘ اگر تازہ کھجوریں نہ ہوتیں ‘ تو خشک کھجور تناول فر مالیتے ‘ یہ بھی نہ ہوتیں ‘ تو پانی کے چند گھونٹ پی لیا کرتے تھے ۔-سنن ابو داؤد: 2356، بروایت: سیدنا انس بن مالک
رسول اللہ ﷺ جب روزہ افطار کرتے تو یہ دعا پڑھتے تھے (ذَهَبَ الظَّمَأُ، وَابْتَلَّتِ الْعُرُوقُ، وَثَبَتَ الْأَجْرُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ) ” پیاس بجھ گئی ‘ رگیں تر ہو گئیں اور اﷲ نے چاہا تو اجر بھی ثابت ہو گیا ۔ “-سنن ابو داؤد: 2357، بروایت: سیدنا ابن عمر
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے روزے دار کا روزہ افطار کرایا، اسے ان( روزے داروں ) کے برابر ثواب ملے گا، لیکن ان کے ثواب میں کچھ کمی نہیں ہوگی۔‘‘-سنن ابن ماجہ: 1746، بروایت: سیدنا زید بن خالد جہنی
سیدنا انس بن مالک بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ جب کبھی کسی کے ہاں روزہ افطار کرتے تو یہ دعا پڑھتے ’’ أَفطَرَ عِندَكُمُ الصائِمُونَ وأَكَلَ طَعامَكُمُ الأَبرَارُ وَتَنَزَّلَت عَلَيكُمُ الملائِكَةُ ‘‘روزے دار تمہارے ہاں افطار کیا کریں ، نیک صالح لوگ تمہارا کھانا کھایا کریں اور تم پر فرشتوں کا نزول ہوتا رہے ۔‘‘-صحیح الجامع الصغیر: 4677، بروایت: سیدنا انس بن مالک
سیدہ اسماء بنت ابی بکر فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے عہد مبارک میں ایک دن مطلع ابر آلود تھا۔ ہم نے روزہ افطار کرلیا۔ پھر اس کے بعد سورج نکل آیا۔ ہشام سے دریافت کیا گیا: پھر لوگوں کو قضا کا حکم دیا گیا ہوگا؟انھوں نے کہا: اس کے بغیر اور کیا چارہ تھا؟-صحیح بخاری: 1959
سیدہ عائشہ روایت کرتی ہیں کہ رسول اللہﷺ نے حضرت حمزہ بن عمرو اسلمی کو دوران سفر روزے کے متعلق فرمایا، اگر چاہو تو روزہ رکھ لو اور اگر چاہو تو نہ رکھو۔-صحیح بخاری: 1943، بروایت: سیدہ عائشہ
سیدنا عبد اللہ بن عباس فرماتے ہیں: ’’ رسول اللہ ﷺ نے سفر میں (کبھی) روزہ رکھا،اور (کبھی ) چھوڑ دیا۔‘‘-سنن ابن ماجہ: 1661، بروایت: سیدنا عبد اللہ بن عباس
سیدنا ابو درداء بیان کرتے ہیں: ’’ میں نے دیکھا کہ ہم لوگ ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، اس دن شدید گرمی تھی حتی کہ آدمی گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے آدمی اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیتا تھا۔ (اس دن قافلے کے) لوگوں میں کسی کا روزہ نہیں تھا ،سوائے رسول اللہ ﷺ اور عبداللہ بن رواحہ کے۔‘‘-سنن ابن ماجہ: 1663
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ دورانِ سفر روزہ چھوڑنا اللہ کی دی ہوئی رخصت ہے، جو اسے اختیار کرے، یہ اس کے لیے بہتر ہے تاہم اگر کوئی روزہ رکھنا چاہے، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔‘‘-صحیح مسلم: 1121، بروایت: سیدنا حمزہ بن عمرو اسلمی
سیدنا ابو درداء بیان کرتے ہیں: ’’ میں نے دیکھا کہ ہم لوگ ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، اس دن شدید گرمی تھی حتی کہ آدمی گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے آدمی اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیتا تھا۔ (اس دن قافلے کے) لوگوں میں کسی کا روزہ نہیں تھا ،سوائے رسول اللہ ﷺ اور عبداللہ بن رواحہ کے۔‘‘-سنن ابن ماجہ: 1663
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ دورانِ سفر روزہ چھوڑنا اللہ کی دی ہوئی رخصت ہے، جو اسے اختیار کرے، یہ اس کے لیے بہتر ہے تاہم اگر کوئی روزہ رکھنا چاہے، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔‘‘-صحیح مسلم: 1121، بروایت: سیدنا حمزہ بن عمرو اسلمی
سیدنا ابو درداء بیان کرتے ہیں: ’’ میں نے دیکھا کہ ہم لوگ ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، اس دن شدید گرمی تھی حتی کہ آدمی گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے آدمی اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیتا تھا۔ (اس دن قافلے کے) لوگوں میں کسی کا روزہ نہیں تھا ،سوائے رسول اللہ ﷺ اور عبداللہ بن رواحہ کے۔‘‘-سنن ابن ماجہ: 1663
رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ دورانِ سفر روزہ چھوڑنا اللہ کی دی ہوئی رخصت ہے، جو اسے اختیار کرے، یہ اس کے لیے بہتر ہے تاہم اگر کوئی روزہ رکھنا چاہے، تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں۔‘‘-صحیح مسلم: 1121، بروایت: سیدنا حمزہ بن عمرو اسلمی
سیدنا ابو درداء بیان کرتے ہیں: ’’ میں نے دیکھا کہ ہم لوگ ایک سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ تھے، اس دن شدید گرمی تھی حتی کہ آدمی گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے آدمی اپنے سر پر ہاتھ رکھ لیتا تھا۔ (اس دن قافلے کے) لوگوں میں کسی کا روزہ نہیں تھا ،سوائے رسول اللہ ﷺ اور عبداللہ بن رواحہ کے۔‘‘-سنن ابن ماجہ: 1663
logo

Paigham TV is an Islamic educational channel television network. Its launched in Urdu language TV channel in 2011 and Pashto Channel was launched in 2014

Donate Us
Donate Us

Donate Us

Account Title: Zam Zam Welfare Trust

Account Number: 0709217001

IBAN NO: PK45DUIB0000000709217001

Branch Name: Ravi Road Branch Lahore, Pakistan

Bank Name: Dubai Islamic Bank

Branch Code: 0219

For more details plz contact with Mr. Abdul Qayyum Zaheer

Tel : +92 333 4089688

Tel : +92 308 4089688

Email : aqzaheer@paigham.tv